بی ثقافت دنیا کی تاریخ میں سب سے قدیم تاریخوں میں شمار کی جاتی ہے۔یہاں کی ثقافت اپنے اندر وسعت رکھتی ہےجو قدیم اور جدید کا بہترین امتزاج ہے ۔ پنجاب کے کچھ شہر ہندوستان کی سکھ تہذیب کیلئے اہمیت کے حامل ہیں ۔ سکھوں کے بانی مذہبی پیشوا بابا گورو ناک کی جائے پیدائش پنجاب میں ننکانہ صاحب میں واقع ہے ۔ دنیا کے مختلف ممالک سے ہر سال آنے والے سکھ ننکانہ صاحب مذہبی رسومات کی ادائیگی کیلئے آتے ہیں ۔ لاہور میں واقع جہانگیر کا مقبرہ اور بادشاہی مسجد پاکستان کے اہم تاریخی مقامات ہیں ۔ معروف صوفی بزرگ شیخ عثمان بن علی ہجویری ؒ المعروف داتا صاحب کا مزار بھی لاہور میں واقع ہے جہاں ہر روز لاکھوں زائرین اور عقیدت مند آتے ہیں ۔ .[1]
  • تفصیلات دیکھیں
  • اردو میں:
    پنجابی ثقافت



    شاعر:

    بابا فرید، 12 ویں -13 ویں صدی‘بابا بلھے شاہ 17ویں صدی
  • کھیل:
    کرکٹ‘ کبڈی‘ ہاکی، فٹ بال
  • رقبہ:
    205،344 کلومیٹر
  • تہوار:
    مگھی ‘ لوہری‘ بسنت فیسٹیول‘ہولی ‘وساکھی ‘رکھڑی
  • مشہور گلوکا:
    ابرار الحق، جواد احمد، عطا اللہ خان عیسیٰ خیلوی‘ حمیر ا ارشد
  • صوفی شاعر:
    بابا بلھے شاہ
  • مشہور ڈانس:
    بھنگڑا ‘ لڈی ‘ سمی ‘ جھومر ‘ دھمال
  • پہناوے:
    ستھن ‘ کرتا ‘ ملتانی شلوار سوٹ ‘ پنجابی پھلکاری کرتہ ‘ پنجابی بندھانی کرتہ ‘ پوٹھوہاری سوٹ
  • تاریخی مقامات:
    شالیمار‘ وزیر خان مسجدجہانگیر کا مقبرہ‘ روہتاس فورٹ‘ لاہور قلعہ‘بادشاہی مسجد‘مینار پاکستان ’ٹیکسلا میوزیم‘دراور کا قلعہ، کلر کہار ‘ کٹاس راج ‘ نور محل
  • آب و ہوا:
    گرم موسم (اپریل سے جون)‘برسات کا موسم (جولائی سے ستمبر)‘ ٹھنڈا اور دھند آلود موسم (اکتوبر سے مارچ)
  • شہر:
    فیصل آباد، راولپنڈی، گوجرانوالہ، سرگودھا، ملتان، سیالکوٹ، بہاولپور، گجرات، شیخوپورہ، جہلم اور ساہیوال
  • کھانا:
    مکھنی مرغ، سرسوں کا ساگ اور مکئی کی روٹی‘ تندوری مرغ‘مصالحہ چنے ‘دال مکھنی ‘امرتسری مچھلی ‘ ڈھابہ دال
  • رقبہ:
    205،344 کلومیٹر (79،284 مربع میٹر)

تاریخی اہمیت

Five Rivers
Five Rivers
تاریخ کا جائزہ لیا جائے تو پنجاب ماضی میں ’’ سندھو سپتا ‘‘ کا حصہ تھا ۔ ’’ سندھو سپتا ‘‘ کی اصطلاح 7دریائوں کیلئے استعمال کی جاتی تھی جبکہ تاریخی طور پر پنجاب کبھی سندھ کا ہی حصہ ہوا کرتا تھا لیکن جنوبی سندھ کا علاقہ علیحدہ صوبہ بننے کے بعد پنجاب کا زیادہ بڑا اور خوشحال علاقہ وجود میں آیا ۔ قیام پاکستان کے بعد آدھا پنجاب بھارت کا حصہ بن گیا اور آدھا پنجاب پاکستان کا حصہ بنا ۔ پنجاب کا لفظ 17 ویں صدی عیسوی میں مغلوں کی طرف سے متعارف کرایا گیا تھا۔ یہ فارسی الفاظ پنج (پانچ) اور (پانی) کا مجموعہ ہے۔ اس طرح پانچ دریاؤں (زمین کی) زمین پنجاب کہلاتی ہے۔ پنجاب سے بہنے والے پانچ دریا پانچ قبائل یعنی چناب ‘ جہلم ‘ راوی ‘ ستلج اور سندھو کے نام پر ہیں ۔ پنجاب آبادی کے لحاظ سے پاکستان کا سب سے بڑا صوبہ اور معاشی مرکز ہے ۔

جغرافیہ

پاکستان کے پنجاب میں 205,344کلومیٹر (79,284مربع میٹر) کے رقبے پر مشتمل ہے۔  یہ بلوچستان کے بعد دوسرا سب سے بڑا صوبہ ہے اور یہ جنوبی ایشیا میں جغرافیائی طور پر بھارت کے شمال مغربی کنارے میں واقع ہے۔  صوبے کی سرحدیں شمال مشرق میں آزاد کشمیر ‘مشرق سے بھارتی صوبوں پنجاب اور راجستھان‘اس کے جنوب میں صوبہ سندھ‘ جنوب مغرب میں بلوچستان اور مشرق میں خیبر پختونخواہ سے جڑی ہوئی ہیں ۔ اسلام آباد اس کے مغرب میں واقع ہیں ۔ لاہور پنجاب کا درالحکومت اور سب سے بڑا شہر ہےجو مغلوں کے دور میں دارالحکومت تھا ۔ اس کے اہم شہروں میں گجرات، ملتان، فیصل آباد، شیخوپورہ، سیالکوٹ، گوجرانوالہ، جہلم اور راولپنڈی شامل ہیں۔اپنے اندر بہنے والے پانچ دریائوں اور نہری نظام کے باعث پنجاب کا خطہ زرعی اور خوشحال علاقہ ہے جبکہ جنوب میں چولستان ایک قیمتی خطہ زمین قرار دیا جاتا ہے ۔ اس کے جنوبی علاقوں میں موسم شدید گرم جبکہ مغربی علاقوں میں برفانی پہاڑوں کے باعث موسم شدید سرد ہوتا ہے ۔ کوہ ہمالیہ کا عظیم پہاڑی سلسلہ پنجاب کے انتہائی شمال میں واقع ہے ۔[2]

پنجابی کھانے

Punjabi Cuisine
Punjabi Cuisine
The extensive cuisine of Punjab can be vegetarian and non-vegetarian. One commonality between all Punjabi dishes is the liberal usage of ghee or clarified butter spices and Punjabis are fond of sweet-meats also. Most Punjabi food is eaten with either rice or roti. There are some dishes that are exclusive to Punjab such as Mah Di Dal, Paratha, Makai ki rotti, Saron Da Saag, and in cities Choley, Haleem, Baryani and other spicy dishes are popular. In beverages, tea is consumed in all seasons and as a custom most of Punjabis serve tea to their guests. Punjabis are also fond of Zarda, Gulab-Jamuns, Kheer, Jalaibi,Samosy, Pakorey etc. During summers people drink lassi, doodh-soda, aloo bokharey ka sharbat, lemonade etc.  These cuisines have become world-wide delicacies with large scale representation.[3]

  • مکھنی مرغ، سرسوں کا ساگ اور مکئی کی روٹی‘ تندوری مرغ‘مصالحہ چنے ‘دال مکھنی ‘امرتسری مچھلی ‘ ڈھابہ دال 

  • صوفی شعرا

    Bulleh Shah Poetry
    Bulleh Shah Poetry
    بابا بلھے شاہ :   بلھے شاہ پنجاب کے سب سے زیادہ معروف صوفی شاعرہیں جو انسانیت پسند اور فلسفی تھے ۔ ان کی شاعری زندگی کے بنیادی مسائل کے حل کی جانب اشارہ کرتی ہے جن مسائل سے ان دنوں پنجاب کا معاشرہ دوچار تھا ۔بلھے شاہ نے اپنی شاعری میں خدا کی تلاش اور انسانیت کا درس دیا ۔ ان کی شاعری کی بنیادتصوف کی چار مشہور اقسام پر جن میں شریعت ‘ طریقت ‘ حقیقت اورمعرفت پر مبنی ہے ۔ انہوں نے خلق خدا کا انسان دوستی کا درس دیا ۔ بلھے شاہ کے کلام کو کافیوں کی شکل میں گایا جاتا ہے ۔ جن مشہور ترین گلوکاروں نے ان کا کلام گایا ان میں نصرت فتح علی خان ‘ عابدہ پروین ‘ پٹھانے خان اور سائیں ظہور قابل ذکر ہیں ۔[4]

    ثقافتی تہوار

    Basant Day
    Basant Day
    پنجاب میں ہر سال بہت سارے مذہبی تہوار اور میلے وغیرہ منعقد کئے جاتے ہیں ۔ عید میلا د النبی ﷺ ‘ عیدالفطر اور عید الاضحی اور لیلۃ القدر قابل ذکر ہیں ۔ ایک روایتی میلہ یا تہوار ’’ بسنت ‘‘ ہے جس پر پتنگیں اڑائی جاتی ہیں نئے لباس تیار ہوتے ہیں اور طرح طرح کے پکوان تیار کئے جاتے ہیں ۔[5]

    پنجاب کے روایتی رقص

    Bhangra Dance
    Bhangra Dance
    بھنگڑا ایک روایتی رقص ہے جس میں سادہ انداز میں بازوئوں ‘ کندھوں اور جسم کے دیگر حصوں کو حرکت دی جاتی ہے ۔ .

    لڈی

    Luddi Dance
    Luddi Dance
    لڈی بھی رقص کی ایک پنجابی شکل ہے۔ یہ زیادہ تر مختلف مواقع پر خاندان کی خواتین کی طرف سے پیش کیا جاتا ہے۔ .

    سمی

    Sammi Dance
    Sammi Dance
    سمی بنیادی طور پنجاب کے قبائل کا رقص ہےجو ساندل بار کے علاقے میں مقبول ہے ۔ بازی گر ‘ رائے ‘ لوبانا اور سانسی قبائل کی عورتیں یہ رقص کرتی ہیں

    جھومر

    Jhumar Dance
    Jhumar Dance
    جھومر ایک روایتی سرائیکی رقص ہے ۔ جھومر کا لفظ ’’ جھومنے ‘‘ سے نکلا ہے جس کا مطلب کا سرور ہے ۔ جھومر ملتان او ر بلوچستان کے اکثر علاقوں میں مقبول ترین رقص ہے جبکہ ساندل اور پنجاب کے دیگر علاقوں میں بھی مقبول ہے ۔ .

    دھمال

    Dhammal
    Dhammal
    دھمال صوفی بزرگوں کے مزارات اور خانقاہوں پر ڈالی جاتی ہے ۔ یہ پنجاب اور سندھ میں یکساں مقبول ہے ۔ .

    پنجابیوں کا طرز زندگی

    Life Style
    Life Style
    پنجاب پاکستان کا صوبہ ہے جہاں کی ثقافت تہوار وں‘ کھانوں‘ پہناووںاور مقامات سمیت اپنے اندر ہزاروں رنگ سموئے ہوئے ہے جو جدید اور قدیم حسین امتزاج ہے ۔ یہاں کی ثقافت دنیا بھر میں قدیم ترین ثقافتوں میں سے ایک تسلیم کی جاتی ہے ۔ پنجاب کو پانچ دریائوں کی سر زمین بھی کہا جاتا ہے ۔ مختلف قومیں اور ذات برادریاں آباد ہیں جن میں راجپوت ‘ گجر ‘ سید ‘ شیخ ‘ آرائیں قابل ذکر ہیں ۔ یہاں ایک تاریخ شہر ہڑپہ کے آثار بھی دریافت ہوئے ہیں جو سندھ کی قدیم ترین تہذیب کا عکاس ہے ۔ یہاں جو زبان بولی جاتی ہے اسے ’’ پنجابی ‘‘ کہا جاتا ہے ۔ پنجابی اس لوگوں کو کہا جاتا ہے جو پنجاب سے دوسرے علاقوں میں آمدو رفت کرتے ہیں ۔ پنجابی زبان کا حوالہ سنسکرت میں بھی ملتا ہے ۔ پنجاب ہمیشہ عظیم ترین صوفی بزرگوں کا مسکن اور مشہور ترین جنگجوئوں کے زیر آزما رہا ہے ۔ یہاں کی موسیقی اور ’’بھنگڑا ‘‘ڈانس پوری دنیا میں پسند کیا جاتا ہے ۔ . [6]

    پہناوے

    ستھن :   پنجابی ستھن اوپر سے خاصی کھلائی میں اور ٹخنوں کے قریب اور ارد گرد تنگ ہوتی ہے یا اسے گھٹنوں سے ٹخنوں تک تنگ شکل میں بھی پہنا جاتا ہے ۔ ستھن مرد اور عورتوں دونوں کا پہناوا ہے لیکن پنجابی ستھن زیادہ تر عورتیں کرتے کے ساتھ پہنتی ہیں ۔ ستھن ایک اور پنجابی لباس ’’ گھگرا‘‘ کا بھی حصہ ہے ۔ ایک اور امتزاج چوغہ اور ستھن کا بھی ہے ۔

    کرتہ

    موجودہ کرتا روایتی کرتے کی شکل ہے جس میں دونوں پہلو ئوں پر جیبیں ہوتی ہیں یہ بھی مردوں کی بہ نسبت عورتیں زیادہ پہنتی ہیں ۔ اسے جما اور پنجابی انگرکھے کے ساتھ بھی پہنا جاتا ہے جبکہ کرتا شلوار ‘ ستھن ‘ تہبند ‘ لنگی ‘ دھوتی ‘ پنجابی گھگرا اور جینز کیساتھ بھی مقبول پہناوا ہے ۔

    ملتانی شلوار سوٹ

    ملتانی شلوار کو عام طور پر گھیر والی یا سرائیکی گھیر والی کہا جاتا ہے ۔ یہ پہننے میں کافی زیادہ حجیم ہوتی ہے اور یہ پنجاب میں ملتان کے ارد گرد کے علاقوں میں مقبول ہے ۔ ملتان شلوار سندھی پہناوے ’’ کنچھا ‘‘ سے مماثلت رکھتی ہے ۔ یہ دونوں انداز عراق میں 7 صدی کے ایک پہناوے سے ماخذ ہیں ۔ ملتانی شلوار کھلی ‘ پھیلائو میں زیادہ اور پنجابی ستھن کی طرز پر پہنی جاتی ہے ۔ اس کیساتھ پنجابی قمیض اور چولا زیب تن کیا جاتا ہے

    پنجابی پھلکاری کرتہ

    یہ پھلکاری کڑھائی یا نقش و نگار کی مدد سے تیار کی جاتا ہے .

    پنجابی بندھانی کرتا

    بندھانی طرز کا کرتہ مختلف رنگوں کے امتزاج سے تیار کیاجاتا ہے جو پنجاب ‘ چولستان کے صحرائی علاقوں میں مقبول ہے ۔

    پوٹھوہاری سوٹ

    ایک اور پنجابی پہناوا پوٹھو ہاری سوٹ ہے جو علاقہ پوٹھو ہار کی روایت ہے ۔ اسے پوٹھو ہاری شلوار بھی کہا جاتا ہے ۔ یہ پنجابی ستھن سے مماثلت رکھتی ہے جس میں کچھ تہوں کا اضافہ کیا گیا ہے ۔ اس کی قمیض بھی کھلی ہوتی ہے جس کا گلا بڑا رکھا جاتا ہے

    پنجابی گھگرا

    پنجابی سوٹ کی روایت سے قبل ’’ گھگرا ‘‘ پنجاب کی خواتین میں مقبول لباس تھا ۔ اس کی روایت گنڈاٹکا تہذیب جو گپتا دور سے جڑی ہوئی ہے سے ملتی ہے ۔ ’’گنڈاٹکا ‘‘ مردوں کا لباس تھا جو آدھے پاجامے پر مشتمل تھا جو بعد میں ’’ گھگرا ‘‘ بن گیا ۔ بعد ازاں یہ لباس مردوں کیلئے قمیض اور عورتوں کیلئے گلے سے رانوں تک لمبی قمیض کی صورت میں باقی رہ گیا ۔ ’’گنڈاٹکا ‘‘ 7 ویں صدی عیسوی میں ایک مقبول پہناوا تھا ۔

    Sports

    Punjabi people have fanatical interest in sports. Punjabi’s are fond of kabaddi, and wrestling, which is also popular in other parts of Pakistan and it’s also played on national level. Other games being played in Punjab region include Gilli-Danda, Khoo-Khoo, Yassu-Panju, Pitho-Garam, Ludo, Chuppan-Chupai, Baraf-Panni, Kanchy and some major sports include cricket, boxing, horse-racing, hockey and football. National Horse and Cattle Show at Lahore is the biggest festival where sports, exhibitions, and livestock competitions are held.

    Cultural Festivals

    Cultural Festivals
    Cultural Festivals
    There are numerous festivals which are celebrated by Punjabi people including some religious festivals such as Eid-Milad-Un-Nabi, Jumu’ah, Laylat-ul-Qadr etc. Urcs (devotional fairs),which are held at the shirnes of sufi saints, Melas and Nomaish (exhibitions).The Provincial capital Lahore is widely popular for its entertaining events and activities. Lahori’s are famous all over the country for their celebrations particularly for Basant festival (kite flying) in the spring season. Other festivals celebrated in Punjab region include Baisakhi, Teej, Kanak Katai etc.

    Birth Rituals

    Punjabis celebrate birth of their child with great enthusiasm. Grandfather or grandmother or some respected elder member from the family puts honey with their index finger in child’s mouth called Ghutii. Sweets are distributed among friends and relatives and people bring gifts for the child and mother. Generally on 7thday child’s head is shaven and Aqiqa ceremony is held, also sheep/goat is slaughtered.[7]

    Punjabi Weddings

    Punjabi Wedding
    Punjabi Wedding
    Punjabi weddings are based on traditions and are conducted with strong reflection of the Punjabi culture followed by several pre-wedding customs and rituals (dholki,mayun,ubtan etc.)Punjabi weddings are very loud, energetic, full of music,colors, fancy-dresses, food and dancing. Punjabi weddings have many customs and ceremonies that have evolved since traditional times. In cities the wedding are celebrated following a blend of modern and traditional customs and the ceremony generally lasts for 3days, Mehndi, Barat (Nikkah+Ruksati) and Walima, followed by Chauti (bringing the bride back to her parents’ home the next day).

    Funeral Rituals

    At funerals after namaz-e-janaza it is customary to offer lunch to people who came for condolence. On 3rdday of the funeral, Qul is held and every following thursday the Quran is recited (jumah-e-raat) followed by prayers for deceased and after 40days the chaliswaan is held. After which the funeral is over. Some families observe anniversaries yearly (barsi).There is no formal dress code for Punjabi funerals however people mostly wear shalwar kameez and casual clothing is observed. Funerals of Shia families are more intense. Both men and women wear black shalwar-kameez and rigorous crying and screaming is a common occurrence at such funerals.[8]

    Literature

    Punjab is very rich with literature and Sufis adds more in its literature. Punjabi poetry is renowned for its extremely deep meaning, beautiful and hopeful use of words. The large number of Punjabi poetry is being translated throughout the world into many languages. Some famous poets of Punjabi are Sultan Bahu, Mia Mohammad Baksh, Baba Farid, Shah Hussain, Anwar Masood etc. Waris Shah, whose contribution to Punjabi literature is best-known for his seminal work in Heer Ranjha, known as Shakespeare of Punjabi language.  Bulleh Shah was a Punjabi Sufi poet, a humanist and a philosopher. The verse from Bulleh Shah primarily employed is called the Kafi, a style of Punjabi. Some other popular folk tales of Punjab include Sassi-Punnu, Sohni Mahiwal etc. that are passing through generations.

    Arts and Crafts

    Arts and Crafts
    Arts and Crafts
    Punjab is the major manufacturing industry in Pakistan’s economy and here each art enjoys a place of its own. The main crafts created in the highlands and other rural areas of Punjab are basketry, pottery, which are famous for their modern and traditional designs all over the world and are included in the best formations of Punjabis. bone work, textile, cloth woven on handlooms with stunning prints is embroidered in the rural-areas and the weavers produce colorful cloths like cotton,silk etc. embroidery, weaving, carpets, stone craft, jewelry, metal work along with truck art and other wood works. The craft of Punjab is its fundamental soul and its craft create its entity.

    Punjabi Culture

    Culture
    Culture

    مترجم : Adnan

    اس مضمون کی شرح بندی کیجیئے

    دست برداری:
    پاک پیڈیا پاکستان کا سب سے بڑا آن لائن انسائیکلوپیڈیا ہے، معلومات کا ذخیرہ مختلف لوگوں اور ویب سائٹس سے لیا گیا ہے ، اگر آپ کسی بھی غلطی کی نشاندہی کرنا چاہتے ہیں تو ہم آپ کے تعاون کے شکرگزار ہوں گے ۔

    Comments

    Popular posts from this blog

    PUNJABI DRESS

    History of Punjabi culture